غذائیت انسان کی صحت اور نشوونما میں سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بہتر صحت، نشوونما، مضبوط مدافعتی نظام اور لمبی زندگی کے لئے اچھی غذا بہت ضروری ہے۔ جو لوگ اچھی اور صحت بخش خوراک کھاتے ہیں وہ صحت مند رہتے ہیں۔ جبکہ غذائی قلت کا شکار افراد کو صحت کے مسائل کے خطرے کا سامنا رہتا ہے۔
اِس مضمون میں ہم یہ معلومات فراہم کریں گے کہ صحت مند غذا کیا ہے اور آپ کی صحت پر غذا کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
غذا کیا ہے؟
غذا اِن مختلف مرکبات کو کہتے ہیں جو مل کر ہماری خوراک بناتے ہیں یا اُس کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ انسانی جسم کی نشو و نما اور اُسے فعال رکھنے کے لئے اہم ہوتے ہیں۔ کیونکہ اِن کے بغیر جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت اور کام کرنے کی طاقت باقی نہیں رہتی۔ اِس لئے یہ اہم ہے کہ ہم جو بھی خوارک لیں وہ غذائیت سے بھر پور ہو۔ غیر متوازن غدا بہت سی بیماریوں جیسے کہ عارضہ قلب،معدے کی خرابی، دیابیطس،وغیرہ کا باعث بھی بنتی ہے۔
غذا کی اقسام
1- مائیکرو غذا
دوسری قسم کسے 'مائیکرو غذا' کہتے ہے۔ یہ غذا ہمیں کم مقدار میں چاہیے ہوتی ہے۔ مائیکرو غذا کی بھی دو قسمیں ہوتی ہیں، معدنیات جن کو منرلز بھی کہا جاتا ہے اور حیاتین جن کو عام فہم میں وٹامنز کہا جاتا ہے۔ معدنیات اور حیاتین ہمارے کھانے میں موجود ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھار یہ ہمیں ہمارے کھانے میں مناسب مقدار میں نہیں ملتے اِس لئے ان کو ادویات سے حاصل کیا جاتا ہے۔
2 ۔ میکرو غذا
میکروغذا ہمارے جسم کو بڑی مقدار میں روزانہ کی بنیاد پر چاہیے ہوتی ہے۔ اِن میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، اور چکنائی شامل ہیں۔
i). کاربوہائیڈریٹس
کاربوہائیڈریٹس وہ غذا ہے جو کہ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر سب سے زیادہ مقدار میں چاہیے ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہمارے روزانہ کھانے کا 45 سے 65 فیصد حصہ کاربوہائیڈریٹس ہونا چاہیے۔ کاربوہائیڈریٹس ہمارے معدے میں ہضم ہونے کے بعد ہمیں توانائی فراہم کرتے ہیں۔ اِس کی بھی مختلف اقسام ہیں:
-
چینی یا شوگر: یہ کاربوہائیڈریٹس کی سب سے سادہ شکل ہے اور جسم میں بہت جلدی ٹوٹ کے ہمیں توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہ پھلوں، سبزیوں اور اناج میں پائی جاتی ہے ۔
چینی کا حد سے زیادہ استعمال ذیابیطس جیسی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے اِس لئے اِس کا اعتدال سے استعمال کرنا چاہیے۔
-
فائبر: یہ بھی کاربوہائیڈریٹس کی ایک پیچیدہ قسم ہے اور ہمارے ہاضمے میں بہت بڑا کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ ریشہ ہمارے جسم میں ٹوٹ کر چینی کی صورت اختیار کرلیتا ہے جس سے توانائی حاصل ہوتی ہے اور کچھ ہمارے ہاضمے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
-
نشاستہ: نشاستہ یعنی 'اسٹارچ' کاربوہائیڈریٹس کی پیچیدہ قسم ہے۔ اس کو توڑنے کے لئے جسم کو زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔ اِس کو کھانے کے بعد ہمارے جسم کو آہستہ آہستہ توانائی حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں جلد بھوک نہیں لگتی۔ نشاستہ بھی پھل، سبزیوں، اناج اور دالوں میں پایا جاتا ہے۔
ii). پروٹین: پروٹین بھی غذا کی ایک اہم قسم ہے جو ہمارے جسم کے خلیوں اور اعضاء کی باضابطہ طریقے سے کام کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پروٹین ہماری نشوونما کا کام انجام دیتے ہیں۔
پروٹین ہمیں انڈوں، مرغی، گوشت، مچھلی اور دالوں سے ملتا ہے۔ کچھ سبزیوں جیسے پھلیاں اور اناج جیسے کے خالص گندم میں بھی پروٹین پائی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہمارے کھانے کا 10 سے 35 فیصد حصہ پروٹین ہونا چاہیے۔
iii). چربی: گو کہ عام فہم میں چربی کو برا گردانا جاتا ہے لیکن یہ ہمارے جسم کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ متوازن مقدار میں چربی نا صرف ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے بلکہ حیاتین اور معدنیات کی ہمارے جسم کے خلیوں میں جذب ہونے میں بھی بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
چربی زیادہ تر خوراک ،سبزی، دال، انڈے اور گوشت ،میں پائی جاتی ہے۔ تاہم انہیں پکاتے وقت کم سے کم چربی کا استعمال کرنا چاہیے۔ یہ خشک میوہ جات میں بھی پائی جاتی ہے۔ چربی کا استعمال ہر شخص کو اپنے وزن کے مطابق کرنا چاہیے۔ زیادہ وزن والے افراد کے جسم میں چربی پہلے سے ہی زیادہ موجود ہوتی ہے۔ ایسے افراد کو چربی والی خوراک کا کم استعمال کرنا چاہیے۔
3۔ خوراک میں پانی کا استعمال
پانی کا ہمارے جسم کے صحیح طریقے سے کام کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ بلکہ جسم میں غذا کے جذب ہونے میں بھی یہ بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ عام طور پر روزانہ 8 گلاس پانی پینے کی سفارش کی جاتی ہے جو کہ تقریباً 2 لیٹر ہے، لیکن ایک شخص کی روزانہ پانی کی ضرورت اِس کی روزانہ کی مصروفیت، اردگرد کے درجہ حرارت اور صحت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ گرم آب و ہوا میں رہنے والے افراد کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک متوازن پلیٹ
ماہرین کے مطابق ایک اچھی اور صحت مند کھانے کی پلیٹ ایسی ہوتی ہے جس میں تمام قسم کی غذائیں متوازن مقدار میں موجود ہوں۔
- ایک پلیٹ کے چار حصے کریں۔
- اس میں دو حصوں میں تازہ سبزی ، ایسی سبزی جس میں نشاستے کی مقدار کم ہو ، یا سلاد ڈال لیں کیسے کہ گاجر، مولی، کھیرا، سلاد کے پنے۔
- ایک چوتھائی حصے میں کاربوہائیڈریٹس جیسے کہ گندم ، مکئی کی روٹی یا چاول یا آلو۔
- ایک چوتھائی حصہ میں پروٹین جیسے کہ دال ، گوشت، مچھلی، مرغی، پھلیاں یا انڈہ۔
اپنے سوال بولو کو بھیجیں!
غذائیت یا صحت سے متعلق سوالات کے لئے آپ ہمیں ہمارے بولو فیس بک پیج کے ذریعے نجی پیغام بھیج سکتے ہیں۔ ہماری ماڈریٹرز کی ٹیم پیر سے جمعہ صبح 9:00 بجے سے شام 5:00 بجے تک سوالات کا جواب دیتی ہے۔